ویڈیو: چین کس راستے پر گامزن؟

چین اپنی ریاستی ، سیاسی اور معاشی نوعیت کے حوالے سے گزشتہ تقریبا ایک صدی سے نہ صرف مارکسسٹوں بلکہ سرمایہ دارادانشوروں کے لئے بھی موضوع بحث رہاہے۔ 1970ء کی دہائی میں ڈینگ ژیاؤ پنگ کی قیادت میں چینی کیمونسٹ پارٹی نے مخصوص سٹالنسٹ انداز میں انقلابی سوشلزم سے غداری کرتے ہوئے چین میں سرمایہ داری کی بحالی شروع کی۔تقریباً تین دہائیوں بعد چین عالمی سرمایہ داری کا ایک اہم ستون اور دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن چکا ہے ۔اس دوران چین میں ہزاروں لوگ کروڑ پتی اورارب پتی تو بن گئے لیکن اس کے ساتھ ساتھ کروڑوں لوگ غربت اور بیروزگاری کی ذلت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ 2008ء کے عالمی معاشی بحران کے بعد سرمایہ دارانہ معیشت دانوں میں ایک عمومی تاثر یہ بھی پایا جا رہا ہے کہ چین عالمی سرمایہ داری کو اس بحران سے نکال سکتا ہے۔ چین کی موجودہ معاشی، سیاسی، اقتصادی صورتحال، چین کے ایک گاؤں ووکان میں حکمران طبقے کے خلاف چلنے والی تحریک سمیت دیگر پہلوؤں پر کامریڈ آدم پال اور کامریڈ لال خان کراچی میں ہونے والی مارکسسٹوں کی ایک میٹنگ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔