مودی کے زوال کا آغاز؟
مودی جس ’چمکتے ہندوستان‘ (شائننگ انڈیا) کے نعرے کے ساتھ 2014ء میں اقتدار پر براجمان ہوا تھا وہ انڈیا صرف مٹھی بھر سرمایہ داروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لیے ہی چمک رکھتا ہے۔
مودی جس ’چمکتے ہندوستان‘ (شائننگ انڈیا) کے نعرے کے ساتھ 2014ء میں اقتدار پر براجمان ہوا تھا وہ انڈیا صرف مٹھی بھر سرمایہ داروں اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے لیے ہی چمک رکھتا ہے۔
اس وقت یمن ایک بڑے قحط کے دہانے پر کھڑا ہے۔
داعش کی جانب سے پاکستان میں یہ اتنے بڑے پیمانے کا پہلا حملہ ہے۔
موجودہ سرمایہ دارانہ بنیادوں پر شام کی تعمیر نو اور قبل از جنگ کی حالت میں واپسی کبھی بھی نہیں ہوسکتی۔
27 اَپریل 1978ء کو برپا ہونے والا افغان ثور انقلاب وہ واقعہ تھا کہ آج چالیس سال بعد بھی اس کے اثرات پورے خطے کو متاثر کر رہے ہیں۔
ایران کے تمام بڑے شہروں میں ہونے والے ان مظاہروں نے ایرانی ملاں ریاست کو سکتے میں ڈال دیا ہے۔
حسن روحانی کے الیکشن میں سیاسی آزادی اور انسانی حقوق کے وعدوں کے باوجود ملاں اشرافیہ اپنے وجود کو برقرار رکھنے کے لیے عوام پر مزید تشدد کرے گی۔
بلکہ پہلے سے دست و گریباں ’قومی اتحادی حکومت‘ کی صفوں میں مزید چپقلش بڑھے گی، کیونکہ اب اس لوٹ مار کے بازار میں ایک اور حصہ دار کا اضافہ ہوا ہے۔
اپنی تمام تر خامیوں اور اندرونی تنظیمی مسائل اور جھگڑوں کے باوجود یہ انقلاب سماج کے لیے آگے کی جانب ایک عظیم قدم تھا۔
اس نظام زر کے اندر رہتے ہوئے اور آس پاس کے سرمایہ دارانہ ریاستوں کی موجودگی میں افغانستان میں امن، ترقی اور خوشحالی قائم کرنا ایک ناممکن عمل ہے۔
تحریر: حسن جان تاریخ ہمیشہ فاتح طبقات لکھتے ہیں۔ اس لیے ان سے مفتوح طبقات کے لیے کسی طرح کی غیرجانبداری یا رحم کی توقع رکھنا عبث ہے۔ حالیہ تاریخ میں جس واقعے کو سب سے زیادہ مسخ کرکے پیش کیا گیا اور جس کی سب سے زیادہ کردار کشی […]
| تحریر: حسن جان | سرمایہ دارانہ نظام کا موجودہ عالمی بحران وقت کے ساتھ زائد پیداواری صلاحیت کا بحران بن چکا ہے۔ گودام اجناس سے بھرے پڑے ہیں اور ان کی قیمتیں بھی گر رہی ہیں لیکن اس کے باوجود لوگوں کی قوت خرید میں سکت نہیں ہے۔ایسے میں […]
| تحریر: حسن جان | نئے سال کے دوسرے دن، 2 جنوری کو سعودی عرب نے 47 افراد کو دہشت گردی کے الزامات کے تحت سزائے موت دے دی۔ ان افراد میں ستاون سالہ شیخ نمر النمر بھی شامل تھا جو ایک شیعہ عالم تھا جو ایک عرصے سے سعودی […]