کارل مارکس کون تھا؟
مروجہ نظریات اور رجحانات نے مارکس کو مسلسل اور بے رحم جدوجہد کرنے اور بعض اوقات انتہائی وحشیانہ اور ننگ انسانیت ذاتی حملوں کا مقابلہ کرنے پر مجبور کیا۔
مروجہ نظریات اور رجحانات نے مارکس کو مسلسل اور بے رحم جدوجہد کرنے اور بعض اوقات انتہائی وحشیانہ اور ننگ انسانیت ذاتی حملوں کا مقابلہ کرنے پر مجبور کیا۔
ایک خوشحال گھرانے سے تعلق رکھنے کے باوجود مارکس نے ایک فاقہ مست انقلابی کی زندگی گزارنے کو ترجیح دی۔
’’مارکسزم ناقابل شکست ہے کیونکہ یہ سچ ہے۔‘‘
| تحریر: کارل مارکس، ترجمہ: ابن حسن، پروف: امتیاز حسین | ’’سرمایہ‘‘ کے 15ویں باب ’’مشینری اور جدید صنعت‘‘ کا اردو ترجمہ شائع کیا جا رہا ہے۔
| تحریر: عمران کامیانہ | ’’ایک انقلابی نظرئیے کے بغیر کوئی انقلابی تحریک برپا نہیں ہوسکتی‘‘ (ولادیمیر لینن) آج کے پرانتشار عہد میں ’’نظریہ قدر‘‘ (Value Theory) کی بحث بظاہر دانشوروں کا شغل معلوم ہوتی ہے جس کا ’’عملی‘‘ سیاسی جدوجہد سے کوئی واسطہ نہیں ہے۔ تاہم نظریہ قدر سرمایہ […]
آج کے عہد میں انقلابی انٹرنیشنل کی ضرورت!
مارکسی فلسفے (جدلیاتی مادیت) کے ارتقا پر تحریر کی گئی فریڈرک اینگلز کی شہرہ آفاق کتاب ’’لڈوگ فیورباخ اور کلاسیکل جرمن فلسفے کا خاتمہ‘‘ کا اردو ترجمہ اپنے قارئین کے لئے شائع کر رہے ہیں۔ یہ کتاب پہلی بار 1886ء میں شائع ہوئی تھی اور اینگلز کے مطابق 1846ء میں […]
[تحریر: ب۔ کرایلوف، ترجمہ: حسن جان] مارکس اور اینگلز عالمی آرٹ کو بخوبی جانتے تھے اور ادب، کلاسیکی موسیقی اور مصوری سے حقیقی آگاہی رکھتے تھے۔ اپنی جوانی میں دونوں نے شاعری بھی کی حتیٰ کہ ایک دفعہ اینگلز نے شاعر بننے کے بارے میں سنجیدگی سے سوچا بھی۔ اُنہیں […]
[تحریر: لال خان] مولانا ظفر علی خان ایک بائیں بازو کا جریدہ ’’زمیندار‘‘ کے نام سے نکالتے تھے۔ اس کے ادارئیے کئی صفحات پر پھیلے ہوتے تھے۔ ایک مرتبہ ان کے ایک قریبی دوست نے لمبا اداریہ لکھنے کی وجہ دریافت کی تو مولانا نے مسکرا کر جواب دیا کہ […]
انٹر نیشنل ورکنگ مینز ایسوسی ایشن کا ابراہام لنکن، صدر ریاست ہائے متحدہ امریکہ کو خط۔ 28 جنوری، 1865ء کو امریکی سفیر چارلس فرانسس ایڈمز کو پیش کیا گیا۔ کارل مارکس نے 22 اور29 نومبر 1864ء کے دوران لکھا۔ پہلی بار دی بی ہائیو نیوز پیپر (The Bee۔ Hive Newspaper)، […]
[تحریر: ولادیمیر لینن، 1915ء] کارل مارکس 5 مئی 1818ء کو شہر ترید (دریائے رائن کے کنارے والے پروشیا) میں پیدا ہوئے۔ مارکس کے باپ ایک یہودی وکیل تھے جنہوں نے 1824ء میں مسیحی فرقے پروٹسٹنٹ کا مذہب قبول کر لیا۔ پورا گھرانہ خوش حال تھا، مہذب تھا مگر انقلابی نہیں […]
[تحریر: ماہ بلوص اسد] تقریباََ چار ارب سال پہلے اس کرۂ ارض پرحادثاتی طور پر چند معدنی عناصر نے زندگی کی صورت اختیار کی۔ ایک ادھورے پروکریوٹک (Prokeryotic) خلیے سے زندگی کا آغاز ہوا جو کہ چارارب سالوں میں ارتقا پاتے ہوئے آ ج اس کرۂ ارض پر مختلف انواع […]
[تحریر: فریڈ ویسٹن، ترجمہ: فرہاد کیانی] نجانے کتنی مرتبہ ہم نے یونیورسٹی پروفیسروں، ماہرینِ معاشیات، سیاست دانوں اور صحافیوں کو یہ دعویٰ کرتے سنا ہے کہ مارکس غلط تھا اوراگرچہ اسے سرمایہ داری کے متعلق تھوڑا بہت علم ضرور تھا لیکن وہ سرمایہ دارانہ نظام کی توانائی اور اسکے […]
کامریڈ عمران کامیانہ، سوات میں ہونے والے نیشنل مارکسی یوتھ سکول 2012ء کے چوتھے سیشن میں ’’قدر، قیمت اور منافع‘‘ کے موضوع پر لیڈ آف دے رہے ہیں۔